حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اتر پردیش کی دارلحکومت لکھنؤ میں واقع القرآن انسٹی ٹیوٹ کے انچارج محمد قمر عالم ندوی نے بتایا کہ "القرآن انسٹی ٹیوٹ 2003 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد قرآن مجید کے پیغام کو بلا تفریق مذہب و ملت کے پوری انسانیت تک پہنچانا ہے کیونکہ اللہ کا کلام صرف مسلمانوں کے لئے نہیں ہے۔
قمر عالم ندوی نے کہا کہ ہمارے یہاں قرآن مجید کے مختلف زبانوں کے ترجمہ موجود ہیں تاکہ جسے جو زبان آتی ہے اسے اسی زبان میں قرآن فراہم کرانا ہے۔ ہمارے انسٹی ٹیوٹ میں ہندی، اردو، بنگلہ، مراٹھی، گجراتی، تمل اور دوسری زبانوں میں قرآن موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری انفرادیت یہ ہے کہ اسکول کالج کے نوجوان بچے بچیاں، بڑی عمر کی خواتین کو قرآن کریم کی تلاوت درست کرواتے ہیں ساتھ ہی قرآن کا ترجمہ بھی سکھایا جاتا ہے۔
ہما پروین (معلمہ) نے بتایا کہ القرآن انسٹی ٹیوٹ میں سکول کالج کے علاوہ گھروں میں کام کرنے والی خواتین قرآن سیکھنے آتی ہیں۔ یہاں پر عمر کی کوئی بندش نہیں ہے اور نہ ہی کوئی فیس لی جاتی ہے۔ یہاں پر ایک ایک گھنٹے کی کلاسز ہوتی ہیں، جس میں اسلامی معلومات اور قرآن صحیح طریقہ سے پڑھنا بتایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ قرآن کا ترجمہ و مفہوم بھی بتایا جاتا ہے تاکہ خواتین سمجھ کر اپنی زندگی گزار سکیں۔
زینب خان نے بات چیت کے دوران بتایا کہ یہاں پر بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔ پہلے ہمارے قرآن پڑھنے میں غلطیاں ہوتی تھی لیکن اب بہت آسانی سے پڑھ لیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہمیں اردو بھی سیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔
علیشا نے بتایا کہ القرآن انسٹیٹیوٹ میں بہت اچھے طریقے سے سکھایا پڑھایا جاتا ہے۔ یہاں پر ہم لوگوں سے قرآن کی تلاوت درست کرواتے ہیں اور اس کا مفہوم بھی بتاتے ہیں۔